حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (WHO) کے ڈائریکٹر جنرل، ڈاکٹر تدروس آدھانوم غبریسس نے غزہ کے ہسپتالوں پر اسرائیلی حملوں پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عالمی برادری سے فوری جنگ بندی کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے طبی عملے پر حملوں کی بھی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔
ڈاکٹر تدروس نے اسرائیل کے مسلسل حملوں کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے کہا کہ غزہ کے ہسپتالوں پر حملے نہایت خوفناک ہیں اور ہزاروں جانیں فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کی محتاج ہیں۔ ان کا کہنا تھا، "وقت آ گیا ہے کہ گولیوں کی آواز بند ہو اور امن کا قیام عمل میں آئے۔"
یہ بیان غزہ کے شمالی علاقے میں واقع کمال عدوان ہسپتال کے دورے کے بعد سامنے آیا، جہاں ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی ٹیم کے نکلنے کے فوراً بعد اسرائیلی بمباری سے تیسری منزل پر موجود چھ بیمار بچے زخمی ہو گئے، جن میں سے ایک کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
ڈاکٹر تدروس نے مزید بتایا کہ گولہ باری کے دوران بھی ڈبلیو ایچ او کی ٹیم نے ہسپتال کو طبی سامان، 150 یونٹ خون اور 20,000 لیٹر ایندھن فراہم کیا۔
اس کے ساتھ ساتھ، ٹیم نے 25 مریضوں اور ان کے 37 اہل خانہ کو الشفا ہسپتال منتقل کرنے میں بھی مدد کی۔ انہوں نے بتایا کہ ڈبلیو ایچ او کی ٹیم نے شمالی غزہ کے العودة ہسپتال کا بھی دورہ کیا، جہاں پانچ مریضوں کو کامیابی سے منتقل کیا گیا، تاہم ہسپتال کو طبی آلات کی فراہمی روک دی گئی، جس سے ہسپتال کی کارکردگی شدید متاثر ہو رہی ہے۔
ڈاکٹر تدروس نے اسرائیلی بمباری کے دوران طبی عملے کی حفاظت نہ کرنے اور امدادی سامان کی ترسیل میں رکاوٹ ڈالنے کی بھی مذمت کی۔